مری جدائی میں آنسو بہائے جاتے ہیں
مری جدائی میں آنسو بہائے جاتے ہیں
یہ فتنہ میری لحد پر جگائے جاتے ہیں
ضیائے حسن کو درگاہ دل ترستی ہے
چراغ دیر و حرم میں جلائے جاتے ہیں
نہیں ستاتے کسی کو بھی جو زمانے میں
وہی زمانے میں اکثر ستائے جاتے ہیں
ضیائے حسن سے ہوتا ہے جن کا دل معمور
چراغ گور پر ان کی جلائے جاتے ہیں
فسانوں سے نہیں بنتیں حقیقتیں لیکن
حقیقتوں سے فسانے بنائے جاتے ہیں
کہیں غرور تکبر کہیں فتور خودی
ہماری راہ میں رہزن بٹھائے جاتے ہیں
ادب کی محفل رنگیں میں رات دن فارغؔ
مرے فسانے ہی اکثر سنائے جاتے ہیں
- کتاب : Ehsasat-e-Farigh (Pg. 5)
- مطبع : Laxmi Narayan Farigh
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.