مری صبح خواب کے شہر پر یہی اک جواز ہے جبر کا
مری صبح خواب کے شہر پر یہی اک جواز ہے جبر کا
کہ مرے وجود کے باغ میں ابھی کوئی پھول ہے صبر کا
کسی بادبان کی اوٹ میں کہیں آسمان کے سامنے
یہ ضیا ہے مشعل خواب کی کہ کوئی چراغ ہے ابر کا
کسی صبح خواہش مرگ سے بھی نمود پاتی ہے زندگی
کسی شام اپنے وجود پر بھی گمان ہوتا ہے قبر کا
مری شمع نور کے اس طرف مری خاک سبز کے اس طرف
یہ نئی زمین ہے جبر کی یہ نیا گلاب ہے صبر کا
مرے آئنے سے جدا ہوا جو چراغ ہجر تو یہ کھلا
چمن ستارہ و رنگ میں بھی کہیں قیام ہے ابر کا
- کتاب : Monthly Usloob (Pg. 395)
- Author : Mushfiq Khawaja
- مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi 180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
- اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.