مری وفا کا ترا لطف بھی جواب نہیں
مری وفا کا ترا لطف بھی جواب نہیں
مرے شباب کی قیمت ترا شباب نہیں
یہ ماہتاب نہیں ہے کہ آفتاب نہیں
سبھی ہے حسن مگر عشق کا جواب نہیں
مری نگاہ میں جلوے ہیں جلوے ہی جلوے
یہاں حجاب نہیں ہے یہاں نقاب نہیں
جنوں بھی حد سے سوا شوق بھی ہے حد سے سوا
یہ بات کیا ہے کہ میں مورد عتاب نہیں
یہاں تو حسن کا دل بھی ہے غم سے صد پارہ
میں کامیاب نہیں وہ بھی کامیاب نہیں
یہاں تو رات کی بیداریاں مسلم ہیں
مگر وہاں بھی حسیں انکھڑیوں میں خواب نہیں
نہ پوچھئے مری دنیا کو میری دنیا میں
خود آفتاب بھی ذرہ ہے آفتاب نہیں
سب ہی ہیں مے کدۂ دہر میں خرد والے
کوئی خراب نہیں ہے کوئی خراب نہیں
مجازؔ کس کو میں سمجھاؤں کوئی کیا سمجھے
کہ کامیاب محبت بھی کامیاب نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.