مری وفا مرا ایثار چھین لے مجھ سے
مری وفا مرا ایثار چھین لے مجھ سے
ہے کون جو مرا کردار چھین لے مجھ سے
یہ زندگی کوئی سو بار چھین لے مجھ سے
مگر نہیں کہ ترا پیار چھین لے مجھ سے
یہ وقت وہ ہے کہ قدموں میں بیٹھنے والا
یہ چاہتا ہے کہ دستار چھین لے مجھ سے
عطا ہو یا تو وہی دبدبہ وہی جذبہ
نہیں تو یہ مری للکار چھین لے مجھ سے
سوال کرتی ہے عمر رواں کہ ہے کوئی
جو میری تیزئ رفتار چھین لے مجھ سے
میں زیر سایۂ دیوار بھی ہوں خوف زدہ
کہ وہ نہ سایۂ دیوار چھین لے مجھ سے
مرا حریف کم اوقات چاہتا ہے وقارؔ
مرا اثاثۂ افکار چھین لے مجھ سے
- کتاب : Waqar-e-Hunar (Pg. 70)
- Author : Mohammad Zahiir
- مطبع : Waqar Manvi, Sui walan, Darya Ganj, Delhi (1998)
- اشاعت : 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.