مری زندگی ہے تنہا تمہیں کچھ اثر تو ہوتا
مری زندگی ہے تنہا تمہیں کچھ اثر تو ہوتا
کوئی دوست تم سا ہوتا کوئی ہم سفر تو ہوتا
یہ تمام سائے اپنے چلوں کب تلک سمیٹے
کوئی ہم نشیں تو ہوتا کوئی چارہ گر تو ہوتا
کبھی کچھ گمان ہوتا مجھے منزلوں کا اپنی
جسے اپنا ہم نے سمجھا وہی راہبر تو ہوتا
میں کہاں سے لاؤں قسمت جو بنوں تمہارے قابل
کہ تمہارے گھر کے آگے مرا کوئی گھر تو ہوتا
ہے عجیب کشمکش میں یہ صباؔ کی بندگی بھی
کبھی ان کے در کے لائق کبھی میرا سر تو ہوتا
- کتاب : Ehsaas (Pg. 55)
- Author : Bubbles Hora Saba
- مطبع : Bubbles Hora Saba
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.