مثل بہشت خوش نما کون و مکان میں
انسان مبتلا ہے عجیب امتحان میں
بجھتی نہیں ہے کوشش دریا کے باوجود
یہ کیسی تشنگی ہے مرے جسم و جان میں
وہ دھوپ میں کھڑا ہے بڑے اطمینان سے
لو دے رہا ہے میرا بدن سائبان میں
کیوں نام انتساب میں لکھا گیا مرا
کردار جب نہیں تھا مرا داستان میں
اس بار پستیاں بھی میسر نہ آئیں گی
شل ہو گئے جو بال و پر اونچی اڑان میں
وابستہ تجھ سے عظمت شعر و سخن ہوئی
اس بات کو بھی رکھنا خیالؔ اپنے دھیان میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.