Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مسوں کے سامنے کیا مذہبی بہانہ چلے

اکبر الہ آبادی

مسوں کے سامنے کیا مذہبی بہانہ چلے

اکبر الہ آبادی

MORE BYاکبر الہ آبادی

    مسوں کے سامنے کیا مذہبی بہانہ چلے

    چلیں گے ہم بھی اسی رخ جدھر زمانہ چلے

    خدا کے واسطے ساقی یہی نگاہ کرم

    چلا ہے دور تو پھر کیوں رکے چلا نہ چلے

    کھلا ہے باغ قناعت میں غنچۂ خاطر

    خدا بچائے کہیں حرص کی ہوا نہ چلے

    فروغ عشق کا بے آہ کے نہیں ممکن

    نہ پھیلے بوئے گلستاں اگر ہوا نہ چلے

    کھلے کواڑ جو کمرے کے پھر کسی کو کیا

    یہ حکم بھی تو ہوا ہے کہ راستہ نہ چلے

    امید حور میں مسلم تو ہو گیا ہوں مگر

    خدا ہی ہے کہ جو مجھ سے یہ پنجگانہ چلے

    خودی کی حس سے بھی ہوتا ہے انتشار اکبرؔ

    کہاں رہوں کہ مجھے بھی مرا پتہ نہ چلے

    مأخذ :
    • کتاب : ہنگامہ ہے کیوں برپا (Pg. 63)
    • Author : اکبر الہ آبادی
    • مطبع : ریختہ بکس (2023)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے