مٹا کے تیرگی تنویر چاہتا ہے دل
ہر ایک خواب کی تعبیر چاہتا ہے دل
جسے سنبھال کے رکھ لے زمانہ یادوں میں
وہ اپنی ذات کی تصویر چاہتا ہے دل
میں اپنے آپ سے جب جب سوال کرتا ہوں
مرے جواب میں تاثیر چاہتا ہے دل
سخن پیام ہو دنیا کے واسطے کوئی
دلوں کے واسطے تقریر چاہتا ہے دل
نہ چاہتا ہے کہ تیر و کماں کی بات کروں
نہ اپنے ہاتھ میں شمشیر چاہتا ہے دل
تمہیں سے رونقیں قائم ہیں بزم ہستی کی
تمہارے پیار کی جاگیر چاہتا ہے دل
وہ جس پہ رشک کرے ہر کوئی زمانے میں
قلم کی شوخیٔ تحریر چاہتا ہے دل
- کتاب : Fasl-e-khayaal (Pg. 42)
- Author : Faiyaz Rashk
- مطبع : Arshia Publications (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.