Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مژہ پہ اشک الم جھلملائے آخر شب

فراست رضوی

مژہ پہ اشک الم جھلملائے آخر شب

فراست رضوی

MORE BYفراست رضوی

    مژہ پہ اشک الم جھلملائے آخر شب

    بچھڑنے والے بہت یاد آئے آخر شب

    وہ جن کے قرب سے ڈھارس تھی میرے دل کو بہت

    کوئی کہیں سے انہیں ڈھونڈ لائے آخر شب

    یہ شور باد زمستاں یہ راستہ سنسان

    ڈرا رہے ہے درختوں کے سائے آخر شب

    ہوا میں درد کی شدت سے زمزمہ پیرا

    سنے گا کون یہ میری صدائے آخر شب

    روانہ ہونے کو ہے کارواں ستاروں کا

    پھر اس کے بعد کہاں نقش پائے آخر شب

    کدھر چلی ہے نگار فلک کسے معلوم

    یہ طشت ماہ و ستارہ اٹھائے آخر شب

    وہ تیری یاد کے مہمان ہو گئے رخصت

    اجڑ گئی مرے دل کی سرائے آخر شب

    پھر اس کے بعد وہی دھوپ ہے مشقت کی

    ذرا سی دیر کو ہے خوابنائے آخر شب

    نصیب ہو صف آئندگاں کو تازہ سحر

    مرے لبوں پہ یہی ہے دعائے آخر شب

    وہ سو گئے ہیں جنہیں جاگنے کی عادت تھی

    کسے پکار رہی ہے ہوائے آخر شب

    فراستؔ اب ہوئی محفل تمام گھر کو چلو

    سرک رہی ہے فلک پر ردائے آخر شب

    مأخذ :
    • کتاب : Kitab-e-Rafta (Pg. 109)
    • Author : Firasat Rizvi
    • مطبع : Academy Bazyaft, Karachi Pakistan Lahore (2007)
    • اشاعت : 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے