موڑ تھا کیسا تجھے تھا کھونے والا میں
موڑ تھا کیسا تجھے تھا کھونے والا میں
رو ہی پڑا ہوں کبھی نہ رونے والا میں
کیا جھونکا تھا چمک گیا تن من سارا
پتہ نہ تھا پھر راکھ تھا ہونے والا میں
لہر تھی کیسی مجھے بھنور میں لے آئی
ندی کنارے ہاتھ بھگونے والا میں
رنگ کہاں تھا پھول کی پتی پتی میں
کرن کرن سی دھوپ پرونے والا میں
کیا دن بیتا سب کچھ آنکھ میں پھرتا ہے
جاگ رہا ہوں مزے میں سونے والا میں
شہر خزاں ہے زردی اوڑھے کھڑے ہیں پیڑ
منظر منظر نظر چبھونے والا میں
جو کچھ ہے اس پار وہی اس پار بھی ہے
ناؤ اب اپنی آپ ڈبونے والا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.