محبت ایک ایسا راستہ ہے
چلو جتنا یہ اتنا راستہ ہے
ہوا ہے دھند ہے اور تیز بارش
پہاڑی ہے ذرا سا راستہ ہے
کبھی اکتا گیا میں خود ہی خود سے
کبھی اپنا ہی دیکھا راستہ ہے
زمانے ہو گئے ہیں چلتے چلتے
کہاں جاتا یہ دل کا راستہ ہے
کہیں سانسیں چڑھا دیتا ہے میری
کہیں آہستہ چلتا راستہ ہے
وہی اوڑھی ہوئی ہے دھول اب تک
وہی پیروں سے لپٹا راستہ ہے
یہ کیسے موڑ پر میں آ گیا ہوں
کہ چلتا ہوں تو چلتا راستہ ہے
محبت حوصلہ ہے اپنا اپنا
کہیں منزل کسی کا راستہ ہے
سبھی کی اپنی اپنی منزلیں شاذؔ
سبھی کا اپنا اپنا راستہ ہے
- کتاب : khamoshi ki khidkii se (Pg. 73)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.