محبت کے تعاقب میں تھکن سے چور ہونے تک
محبت کے تعاقب میں تھکن سے چور ہونے تک
اسے تم کھیل ہی سمجھے مرے مجبور ہونے تک
وہ بے تابی مری ہر شام کے مستور ہونے تک
تمہارا بام پر آنا اندھیرا نور ہونے تک
تمہیں تو یاد ہی ہوگا ہمارے بیچ کا جھگڑا
تمہارے وصل سے لے کر مرے مغرور ہونے تک
خفا تم سے ذرا سی دیر کو اک روز ہو بیٹھا
تمہاری آنکھ میں اتری نمی بھرپور ہونے تک
اور اس کے درمیاں لگتا ہے جیسے خواب دیکھا ہو
ہمارے پاس آنے سے ہمارے دور ہونے تک
- کتاب : Mohabbat Rasty me.n hai (Pg. 82)
- Author : Wajih Sani
- مطبع : Samiya Publication (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.