Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت کیا بڑھی ہے وہم باہم بڑھتے جاتے ہیں

حفیظ جونپوری

محبت کیا بڑھی ہے وہم باہم بڑھتے جاتے ہیں

حفیظ جونپوری

MORE BYحفیظ جونپوری

    محبت کیا بڑھی ہے وہم باہم بڑھتے جاتے ہیں

    ہم ان کو آزماتے ہیں وہ ہم کو آزماتے ہیں

    نہ گھٹتی شان معشوقی جو آ جاتے عیادت کو

    برے وقتوں میں اچھے لوگ اکثر کام آتے ہیں

    جو ہم کہتے نہیں منہ سے تو یہ اپنی مروت ہے

    چرانا دل کا ظاہر ہے کہ وہ آنکھیں چراتے ہیں

    سماں اس بزم کا برسوں ہی گزرا ہے نگاہوں سے

    کب ایسے ویسے جلسے اپنی آنکھوں میں سماتے ہیں

    کہاں تک امتحاں کب تک محبت آزماؤ گے

    انہیں باتوں سے دل اہل وفا کے چھوٹ جاتے ہیں

    خمار آنکھوں میں باقی ہے ابھی تک بزم دشمن کا

    تصدق اس ڈھٹائی کے نظر ہم سے ملاتے ہیں

    دل اک جنس گراں مایہ ہے لیکن آنکھ والوں میں

    یہ دیکھیں حسن والے اس کی قیمت کیا لگاتے ہیں

    کسی کے سر کی آفت ہو ہمارے سر ہی آتی ہے

    کسی کا دل کوئی تاکے مگر ہم چوٹ کھاتے ہیں

    گئے وہ دن کہ نامے چاک ہوتے تھے حفیظؔ اپنے

    حسین اب تو مری تحریر آنکھوں سے لگاتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jaunpuri (Pg. Ghazal Number-127 Page Number-141)
    • Author : Tufail Ahmad Ansari
    • مطبع : Qaumi Council Baraye Farogh-e-urdu Zaban (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے