محبت میں انکار کتنا حسیں ہے
محبت میں انکار کتنا حسیں ہے
یہ انداز اقرار کتنا حسیں ہے
کسی کی محبت میں نم ہو گیا ہے
ترا آج رخسار کتنا حسیں ہے
یہ مانا کہ سپنا ہے سنسار لیکن
یہ سپنوں کا سنسار کتنا حسیں ہے
دیئے ہیں جو تم نے ندامت کے آنسو
تمہارا گنہ گار کتنا حسیں ہے
گلوں سے نہیں شاخ کے دل سے پوچھو
کہ یہ بد نما خار کتنا حسیں ہے
ذرا آئنہ دیکھ او حسن والے
بتا دے مرا پیار کتنا حسیں ہے
ہوا تھا جو حیرتؔ جدا سب سے پہلے
گریباں کا وہ تار کتنا حسیں ہے
- کتاب : urdu kii chunii hu.ii gazale.n (Pg. 30)
- Author : devendra issar
- مطبع : sahityaa parkaashak maalbaara delhi (1963)
- اشاعت : 1963
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.