محبت میں تپاک ظاہری سے کچھ نہیں ہوتا
محبت میں تپاک ظاہری سے کچھ نہیں ہوتا
جہاں دل کو لگی ہو دل لگی سے کچھ نہیں ہوتا
یہ ہے جبر مشیت یا مری تقدیر ہے یا رب
سہارا جس کا لیتا ہوں اسی سے کچھ نہیں ہوتا
کوئی میری خطا ہے یا تری صنعت کی خامی ہے
فرشتے کہہ رہے ہیں آدمی سے کچھ نہیں ہوتا
ترے احکام کی دنیا مرے اعمال کا محشر
یہاں میری وہاں تیری خوشی سے کچھ نہیں ہوتا
رضا تیری لکھا تقدیر کا میری زیاں کوشی
کسی کی دوستی یا دشمنی سے کچھ نہیں ہوتا
- کتاب : Kufr-o-iman (Pg. 60)
- Author : Hari chand Akhtar
- مطبع : Satpaal, kucha Khakan Urdu Bazar- Delhi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.