Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت کی جو مٹی سے بنے انسان ہوتے ہیں

لئیق اکبر سحاب

محبت کی جو مٹی سے بنے انسان ہوتے ہیں

لئیق اکبر سحاب

MORE BYلئیق اکبر سحاب

    محبت کی جو مٹی سے بنے انسان ہوتے ہیں

    وفا کے جرم میں اکثر پس زندان ہوتے ہیں

    بہت خاموش رہتے ہیں جفا کے غم کو سہتے ہیں

    کسی ویران رستے کی طرح سنسان ہوتے ہیں

    بنا سوچے بنا سمجھے جہاں دل دے دیا جائے

    وہاں جور و جفا کے بھی بہت امکان ہوتے ہیں

    سمجھتے ہیں حسینوں کو وفا صورت وفا سیرت

    یہ عاشق لوگ بھی کیسے عجب نادان ہوتے ہیں

    اگر دل کے سمندر میں ہو مد و جزر کی شورش

    تو آنکھوں کے نگر میں بھی بہت طوفان ہوتے ہیں

    گرا دیتی ہیں ان کو آندھیاں یک لخت دھرتی پر

    جڑوں سے جو شجر بھی کھوکھلے بے جان ہوتے ہیں

    ہزاروں خواہشوں کے ہم محل تعمیر کرتے ہیں

    کہاں پورے بھلا دل کے سبھی ارمان ہوتے ہیں

    سحابؔ اپنا تعلق سوچ کر تم توڑنا ان سے

    یہ بندھن توڑنے اتنے کہاں آسان ہوتے ہیں

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے