Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبتوں کو کہیں اور پال کر دیکھو

احمد شناس

محبتوں کو کہیں اور پال کر دیکھو

احمد شناس

MORE BYاحمد شناس

    محبتوں کو کہیں اور پال کر دیکھو

    متاع جاں کو بدن سے نکال کر دیکھو

    بدل کے دیکھو کبھی نسبتوں کی دنیا کو

    بدن کو روح کے خانے میں ڈال کر دیکھو

    سنو اسے تو سماعت سے ماورا ہو کر

    جو دیکھنا ہو تو آنکھیں نکال کر دیکھو

    یقین دشت سے پھوٹے گا آب جو کی طرح

    کہ حرف ''لا'' کی گواہی بحال کر دیکھو

    نفس نفس ہے یہاں مقبرہ عقیدت کا

    یہ مقبروں کا جہاں پائمال کر دیکھو

    اسی ہوا میں محبت کا دیپ جلتا ہے

    اسی جہاں کو جہان وصال کر دیکھو

    وہ سنگ دے تو حرارت نچوڑ لو اپنی

    جو پھول دے تو نگاہ کمال کر دیکھو

    پھر اس کے بعد کوئی ڈر نہیں تلاطم کا

    اس ایک بوند کے غم کو وشال کر دیکھو

    بدن کی پیاس بھی اک ماورا کہانی ہے

    ہر ایک بوند کو دریا خیال کر دیکھو

    پلٹ کے آئیں گے ساون کے رنگ آنکھوں میں

    تم اپنے آپ سے رشتہ بحال کر دیکھو

    وہ بولتا ہے پہاڑوں کی اوٹ سے اکثر

    کسی پہاڑ سے اس کا سوال کر دیکھو

    یہ راز اور کہاں تک ہمیں نبھانا ہے

    کبھی تو رات میں سورج نکال کر دیکھو

    تم اپنے گوہر یکتا کو اس طرح ڈھونڈو

    کہ خود کو بے سر و ساماں خیال کر دیکھو

    جو دیکھنا ہو کبھی دوستوں کا دل احمدؔ

    کھرے اصول کا پتا اچھال کر دیکھو

    مأخذ :
    • کتاب : Salsal (Pg. 57)
    • Author : Ahmad Shanas
    • مطبع : Rahbar Book Service (2013)
    • اشاعت : 2013

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے