محبتوں میں بہت رس بھی ہے مٹھاس بھی ہے
محبتوں میں بہت رس بھی ہے مٹھاس بھی ہے
ہمارے جینے کی بس اک یہی اساس بھی ہے
کبھی تو قرب سے بھی فاصلے نہیں مٹتے
گو ایک عمر سے وہ شخص میرے پاس بھی ہے
کسی کے آنے کا موسم کسی کے جانے کا
یہ دل کہ خوش بھی ہے لیکن بہت اداس بھی ہے
بدن کے شہر میں آباد اک درندہ ہے
اگرچہ دیکھنے میں کتنا خوش لباس بھی ہے
یہ جانتے ہیں کہ سب تھک کے گر پڑیں گے کہیں
شکستہ لوگوں میں جینے کی کتنی آس بھی ہے
وہ اس کا اپنا ہی انداز ہے بیاں کا امانؔ
ہر ایک حکم پہ کہتا ہے التماس بھی ہے
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 365)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23)
- اشاعت : Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.