موم صفت لوگوں نے میرا ہنس کے تماشہ دیکھا تو
موم صفت لوگوں نے میرا ہنس کے تماشہ دیکھا تو
وہ پتھر تھا لیکن اس کی آنکھ سے آنسو ٹپکا تو
الفاظوں نے معنی بدلے تحریروں نے رخ بدلا
میرے قلم کی نوک سے جس دم خون کا چشمہ پھوٹا تو
کہنے لگے سب آج سوا نیزے پر سورج آئے گا
جس دن میں نے موم کا کرتا اپنے بدن پر پہنا تو
قیمت دیکھتے دیکھتے پہنچی کوڑی سے پھر لاکھوں میں
کانچ کا اک شوکیس بنا کر خود کو اوس میں رکھا تو
اونچی اونچی باتیں دینا میری بھی کل فطرت تھی
ہوش ٹھکانے آ گئے میرے اپنے اندر جھانکا تو
مجھ کو پنجرے سے تو نکالا پر صیاد نے دھمکی دی
بازو جھڑ جائیں گے تیرے تو نے اڑنا چاہا تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.