مدت کی تشنگی کا انعام چاہتا ہوں
مدت کی تشنگی کا انعام چاہتا ہوں
مستی بھری نظر سے اک جام چاہتا ہوں
اے گردش زمانہ زحمت تو ہوگی تجھ کو
کچھ دیر کے لیے میں آرام چاہتا ہوں
کل ہم سے کہہ رہا تھا شہرت طلب زمانہ
تم کام چاہتے ہو میں نام چاہتا ہوں
صبح حیات لے لے اے زلف یار لیکن
میں تجھ سے اس کے بدلے اک شام چاہتا ہوں
باد صبا سے کہہ دو میری طرف بھی آئے
میں بھی حفیظؔ ان کا پیغام چاہتا ہوں
- کتاب : Safeer-e-shar-e-dil (Pg. 27)
- Author : Hafeez Banarsi
- مطبع : Hafeez Banarsi (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.