مدت سے ڈھونڈتی ہے کسی کی نظر مجھے
مدت سے ڈھونڈتی ہے کسی کی نظر مجھے
میں کس مقام پر ہوں نہیں ہے خبر مجھے
آوارگی اڑائے پھری مثل بوئے گل
کوئی پکارتا ہی رہا عمر بھر مجھے
یوں جا رہا ہوں جیسے نہ آؤں گا پھر کبھی
مڑ مڑ کے دیکھتی ہے تری رہ گزر مجھے
کیا جانے کس خیال سے چہرہ دمک اٹھا
میں چارہ گر کو دیکھتا ہوں چارہ گر مجھے
عہد خزاں بہار کی رت نام ہیں فقط
کیا بات کہہ گئی ہے نسیم سحر مجھے
منزل پہ آ کے شادؔ عجب حادثہ ہوا
میں ہم سفر کو بھول گیا ہم سفر مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.