Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مدت سے وہ خوشبوئے حنا ہی نہیں آئی

فصیح اکمل

مدت سے وہ خوشبوئے حنا ہی نہیں آئی

فصیح اکمل

MORE BYفصیح اکمل

    مدت سے وہ خوشبوئے حنا ہی نہیں آئی

    شاید ترے کوچے کی ہوا ہی نہیں آئی

    مقتل پہ ابھی تک جو تباہی نہیں آئی

    سرکار کی جانب سے گواہی نہیں آئی

    دنیا کا ہر اک کام سلیقے سے کیا ہے

    ہم لوگوں کو بس یاد خدا ہی نہیں آئی

    جس وقت کہ وہ ہاتھ چھڑانے پہ بضد تھا

    اس وقت کوئی یاد دعا ہی نہیں آئی

    لہجے سے نہ ظاہر ہو کہ ہم اس سے خفا ہیں

    جینے کی ابھی تک یہ ادا ہی نہیں آئی

    رخصت اسے بادیدۂ نم کر تو دیا تھا

    پھر اس سے بڑی دل پہ تباہی نہیں آئی

    ملتی تو ذرا پوچھتے احوال ہی اس کا

    افسوس ادھر باد صبا ہی نہیں آئی

    RECITATIONS

    فصیح اکمل

    فصیح اکمل,

    فصیح اکمل

    مدت سے وہ خوشبوئے حنا ہی نہیں آئی فصیح اکمل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے