مدت سے وہ خوشبوئے حنا ہی نہیں آئی
مدت سے وہ خوشبوئے حنا ہی نہیں آئی
شاید ترے کوچے کی ہوا ہی نہیں آئی
مقتل پہ ابھی تک جو تباہی نہیں آئی
سرکار کی جانب سے گواہی نہیں آئی
دنیا کا ہر اک کام سلیقے سے کیا ہے
ہم لوگوں کو بس یاد خدا ہی نہیں آئی
جس وقت کہ وہ ہاتھ چھڑانے پہ بضد تھا
اس وقت کوئی یاد دعا ہی نہیں آئی
لہجے سے نہ ظاہر ہو کہ ہم اس سے خفا ہیں
جینے کی ابھی تک یہ ادا ہی نہیں آئی
رخصت اسے بادیدۂ نم کر تو دیا تھا
پھر اس سے بڑی دل پہ تباہی نہیں آئی
ملتی تو ذرا پوچھتے احوال ہی اس کا
افسوس ادھر باد صبا ہی نہیں آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.