مدتوں بعد ہم کسی سے ملے
مدتوں بعد ہم کسی سے ملے
یوں لگا جیسے زندگی سے ملے
اس طرح کوئی کیوں کسی سے ملے
اجنبی جیسے اجنبی سے ملے
ساتھ رہنا مگر جدا رہنا
یہ سبق ہم کو آپ ہی سے ملے
ذکر کانٹوں کی دشمنی کا نہیں
زخم پھولوں کی دوستی سے ملے
ان کا ملنا بھی تھا نہ ملنا سا
وہ ملے بھی تو بے رخی سے ملے
دل نے مجبور کر دیا ہوگا
جس سے ملنا نہ تھا اسی سے ملے
ان اندھیروں کا کیا گلہ مخمورؔ
وہ اندھیرے جو روشنی سے ملے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.