موے سہتے سہتے جفا کاریاں
موے سہتے سہتے جفا کاریاں
کوئی ہم سے سیکھے وفاداریاں
ہماری تو گزری اسی طور عمر
یہی نالہ کرنا یہی زاریاں
فرشتہ جہاں کام کرتا نہ تھا
مری آہ نے برچھیاں ماریاں
گیا جان سے اک جہاں لے کے شوخ
نہ تجھ سے گئیں یہ دل آزاریاں
کہاں تک یہ تکلیف ما لا یطاق
ہوئیں مدتوں ناز برداریاں
خط و کاکل و زلف و انداز و ناز
ہوئیں دام رہ صد گرفتاریاں
کیا درد و غم نے مجھے ناامید
کہ مجنوں کو یہ ہی تھیں بیماریاں
تری آشنائی سے ہی حد ہوئی
بہت کی تھیں دنیا میں ہم یاریاں
نہ بھائی ہماری تو قدرت نہیں
کھنچیں میرؔ تجھ سے ہی یہ خواریاں
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0359
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.