محیط حسن جو اب دم بدم چڑھاؤ پہ ہے
محیط حسن جو اب دم بدم چڑھاؤ پہ ہے
چلا ہے گھر سے اکڑتا بڑے ہی تاؤ پہ ہے
مجھے بتا دے تو رہتا ہے کون سے گھر میں
کہ جس کے کوٹھے سے کوٹھا ترا لگاؤ پہ ہے
اٹھا کے آنکھ کسے دیکھنے کی تاب ہے آہ
نشست یار اگرچہ بڑے دکھاؤ پہ ہے
ہم اس کی بزم کی حسرت میں ہاتھ ملتے ہیں
یہ جوں جوں سنتے ہیں مجلس بڑے جماؤ پہ ہے
نہ پوچھو بحر محبت میں کچھ ہمارا حال
جو کچھ ہے آفت دریا سو اپنی ناؤ پہ ہے
غضنفرؔ اس سے تو کر لیجو عرض حال اپنا
ابھی نہ بول کہ غصہ میں ہے وہ تاؤ پہ ہے
- کتاب : Ghazal Usne Chhedi(2) (Pg. 159)
- Author : Farhat Ehsas
- مطبع : Rekhta Books (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.