مجھ کو جہاں میں کوئی دل آرا نہیں ملا
مجھ کو جہاں میں کوئی دل آرا نہیں ملا
میں خود بھی اپنے غم کا شناسا نہیں ملا
اپنی طلب کے اپنی غرض کے ملے ہیں لوگ
میری طلب کو دیکھنے والا نہیں ملا
پھرتا رہا ہوں کوئے وفا میں تمام عمر
لیکن کہیں بھی کوئی شناسا نہیں ملا
میرے عیوب پر رہی ہر شخص کی نگاہ
کوئی ہنر کو دیکھنے والا نہیں ملا
خنجر بکف تو لوگ ملے ہر جگہ مگر
مرہم بدست کوئی مسیحا نہیں ملا
یہ بھی ہوا کہ میں نے جو سوچا نہیں ہوا
یہ بھی ہوا کہ دل نے جو چاہا نہیں ملا
ملنے گئے تھے رات کو شوکتؔ سے ہم مگر
تھا وہ ہجوم فکر میں تنہا نہیں ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.