مجھ کو کبھی بھی ان سے شکایت ہوئی نہیں
مجھ کو کبھی بھی ان سے شکایت ہوئی نہیں
شاید اسی لیے تو محبت ہوئی نہیں
غیروں سے مہربانی کی امید کیا کریں
ہم پر تو آپ کی بھی عنایت ہوئی نہیں
وہ لوگ کوچہ کوچہ بھٹکنے لگے ہیں آج
جن کو خود اپنے گھر سے بھی چاہت ہوئی نہیں
ہم ہی تو تھے جو وقت پہ ہی کام آ گئے
اچھا ہوا کہ ہم سے عداوت ہوئی نہیں
میں نے کبھی کسی کا دکھایا نہیں ہے دل
مجھ کو کبھی کسی سے ندامت ہوئی نہیں
طوفان باد و باراں میں سب بہہ گیا کرنؔ
برسات اب کی باعث رحمت ہوئی نہیں
- کتاب : Saugaat (Pg. 89)
- Author : Kavita Kiran
- مطبع : Shiyam Kumar (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.