Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ کو نہ دل پسند نہ وہ بے وفا پسند

بیخود دہلوی

مجھ کو نہ دل پسند نہ وہ بے وفا پسند

بیخود دہلوی

MORE BYبیخود دہلوی

    مجھ کو نہ دل پسند نہ وہ بے وفا پسند

    دونوں ہیں خود غرض مجھے دونوں ہیں نا پسند

    یہ دل وہی تو ہے جو تمہیں اب ہے نا پسند

    معشوق کر چکے ہیں جسے بارہا پسند

    جنس وفا کو کرتے ہیں اہل وفا پسند

    دشمن کو کیا تمیز ہے دشمن کی کیا پسند

    جنت کی کوئی حور نظر پر چڑھی نہیں

    دنیا میں مجھ کو ایک پری زاد تھا پسند

    روندی کسی نے پائے حنائی سے میری نعش

    تھی زندگی میں مجھ کو جو بوئے حنا پسند

    وہ بد نصیب ہے جسے آیا پسند تو

    قسمت تو اس کی ہے جسے تو نے کیا پسند

    چڑتے ہیں وہ سوال سے یہ ہم سمجھ گئے

    ہے اس لیے انہیں دل بے مدعا پسند

    صورت بھی پیش چشم ہے سیرت بھی پیش چشم

    دم بھر میں تو پسند ہے دم بھر میں نا پسند

    تجھ کو غرور زہد ہے شرم گنہ مجھے

    زاہد کسے خبر کہ خدا کو ہو کیا پسند

    چوٹیں چلیں گی خوب برابر کی جوڑ ہے

    تو ہے ادا شناس تو میں ہوں ادا پسند

    ہر پھر کے ان کی آنکھ عدو سے لڑے نہ کیوں

    فتنہ کو کرتی ہے نگہ فتنہ زا پسند

    میں خود سکھا رہا ہوں ستم کی ادا انہیں

    دنیا میں کب ہوا کوئی مجھ سا جفا پسند

    رکھ دیں گے آئینے کے برابر ہم اپنا دل

    یا تو یہ نا پسند ہوا ان کو یا پسند

    کس درجہ سادہ لوح ہیں عاشق مزاج بھی

    جو ڈھب پہ چڑھ گیا وہ انہیں آ گیا پسند

    میرا ہی کیا قصور یہ مجھ پر ستم ہے کیوں

    آنکھوں نے دیکھا آپ کو دل نے کیا پسند

    انکار سن چکے ہیں طلب گار کیوں بنیں

    ملتا نہیں کوئی تو ہے بے فائدہ پسند

    بیخودؔ تو مر مٹے جو کہا اس نے ناز سے

    اک شعر آ گیا ہے ہمیں آپ کا پسند

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    مجھ کو نہ دل پسند نہ وہ بے وفا پسند نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے