مجھ کو قدم قدم پہ ترا انتظار ہے
شاید کہ میرے واسطے فصل بہار ہے
آنکھوں سے تو نے مجھ کو پلائی تھی وہ شراب
میرے بدن میں آج بھی اس کا خمار ہے
بیٹھی ہوں انتظار میں تکتی ہوں رہ تری
راحت سکون و چین نہ مجھ کو قرار ہے
آیا پلٹ کے تو نہ خبر تیری آ سکی
یادوں کا آج بھی تری قائم مزار ہے
جو لوگ سچے عشق میں مقبول ہو گئے
اے شاہ دل ہمارا بھی ان میں شمار ہے
اڑ اڑ کے آ رہی ہے مہک تیرے جسم کی
محسوس ہو رہا ہے یہ تیرا دیار ہے
کل رات میرے خواب میں چومے تھے اس نے لب
شاید یہ اس کے لمس کا مجھ پر نکھار ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.