مجھ سے بیزار گرنے والی تھی
مجھ سے بیزار گرنے والی تھی
سر سے دستار گرنے والی تھی
اس نے تصویر ٹانک دی اپنی
ورنہ دیوار گرنے والی تھی
میری بیساکھیوں نے آہ بھری
جب وہ ناچار گرنے والی تھی
کتنی خوش تھی وہ جست بھرتی ہوئی
جیسے اس پار گرنے والی تھی
کھائی تھی کوئی خواب تھوڑی تھا
آنکھ بیکار گرنے والی تھی
خون فاتح قرار پایا تھا
غم سے تلوار گرنے والی تھی
بھاگتے بھاگتے مرے ہم راہ
میری رفتار گرنے والی تھی
ایک ڈھونگی کی مہربانی ہے
ورنہ سرکار گرنے والی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.