مجھ سے مل کر خود کو کیا پائے گا تو
دلچسپ معلومات
(1981)
مجھ سے مل کر خود کو کیا پائے گا تو
اور تنہا ہو کے رہ جائے گا تو
یہ ٹھٹھرتی دھوپ ہے اس دھوپ میں
کیسے اپنا خون گرمائے گا تو
ہڈیوں کا درد پینا ہے تو پی
ورنہ ساری عمر پچھتائے گا تو
سانپ کے بل میں نہ کر امرت تلاش
یوں تو خود کو بھی گنوا آئے گا تو
تیری پرچھائیں سمٹتی جائے گی
جیسے جیسے پھیلتا جائے گا تو
تیرا پتھر جسم ہو جائے گا چور
جب کسی شیشے سے ٹکرائے گا تو
یوں نہ گھونٹ ان سنگریزوں کے گلے
خود شکار سنگ ہو جائے گا تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.