مجھ سے شکیب قلب کا ساماں نہ ہو سکا
مجھ سے شکیب قلب کا ساماں نہ ہو سکا
اس پر بھی دل کا راز نمایاں نہ ہو سکا
یہ دل مٹا مٹا سا یہ شعلہ بجھا بجھا
ایک آفتاب سے بھی فروزاں نہ ہو سکا
سلجھائے تیری زلف پریشاں کے بل مگر
قائم نظام عالم امکاں نہ ہو سکا
تجھ کو ترے شباب کو رنگ بقا دیا
اپنی ہی زیست کا کوئی ساماں نہ ہو سکا
چھڑکی ترے تبسم پنہاں کی چاندنی
خلوت کا رنگ پھر بھی درخشاں نہ ہو سکا
بیٹھا رہا جو گیسوئے مشکیں کے سائے میں
وہ پائمال گردش دوراں نہ ہو سکا
آئینہ عکس جلوہ سے ٹوٹا نہیں کبھی
دل یورش جمال سے حیراں نہ ہو سکا
نشے میں تیرے پاؤں پہ گرتا جبیں کے بل
مخمورؔ اتنا کیف بہ داماں نہ ہو سکا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.