مجھے گناہ سے نفرت ہے کیا کیا جائے
مجھے گناہ سے نفرت ہے کیا کیا جائے
مگر ہوس تو ودھیوت ہے کیا کیا جائے
کسی کے نام کو پانی پہ لکھتا رہتا ہوں
کسی کا نام محبت ہے کیا کیا جائے
زمانہ لاکھ فسانے کا نام دے اس کو
ہمارا پیار ودھیوت ہے کیا کیا جائے
سکھی ہے تو بھی زلیخا سی میں بھی یوسف سا
سنبھلنا اپنی ضرورت ہے کیا کیا جائے
سبھی سے آپ بھی امید چھوڑ دیں ساجدؔ
پروپکار دیونگت ہے کیا کیا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.