Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے کس طرح سے نہ ہو یقیں کہ اسے خزاں سے گریز ہے

غبار بھٹی

مجھے کس طرح سے نہ ہو یقیں کہ اسے خزاں سے گریز ہے

غبار بھٹی

MORE BYغبار بھٹی

    مجھے کس طرح سے نہ ہو یقیں کہ اسے خزاں سے گریز ہے

    جو نسیم‌ صبح بہار کو مرے گلستاں سے گریز ہے

    یہ عبودیت کا ہے اقتضا کہ اسی پہ خم ہو مری جبیں

    یہ غلط کسی نے ہے کہہ دیا ترے آستاں سے گریز ہے

    ہے عجیب قسم کی بد ظنی مجھے اس کی کوئی خبر نہیں

    گل و خار کو بھی بہار میں مرے گلستاں سے گریز ہے

    کچھ عجب نہیں جو قدم قدم مرے راہبر ہی ہوں راہزن

    نہیں متفق کوئی فرد جب مجھے کارواں سے گریز ہے

    مرے داغ دل کی ہی تابشیں ہیں جمال بخش دل و نظر

    یہی بات ہے کہ تمام شب مجھے کہکشاں سے گریز ہے

    یہ شکیب سے نہیں آشنا اسے کچھ وفا سے غرض نہیں

    یہی راز ہے یہی وجہ ہے جو دل تپاں سے گریز ہے

    ہے تلاش وسعت لا مکاں کہ جہاں پہ کچھ ہو سکون دل

    ہو جہاں بھی بندش آب گل مجھے اس مکاں سے گریز ہے

    یہ تضاد عشق غبارؔ ہے کوئی کس طرح سے سمجھ سکے

    کبھی پائے باز پہ سر ہے خم کبھی آستاں سے گریز ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے