مجھے ملی ہے اگر انفرادیت کی سند
بچا کے لایا ہوں اپنی صلاحیت کی سند
بھلا دئیے ہیں الف لیلوی سبھی قصے
غزل نے جب سے مجھے دی جدیدیت کی سند
پریشاں حال ہے ہر شخص اس زمانے میں
ملی ہے کس کو یہاں خیر و عافیت کی سند
تھا اپنے شہر میں مدت سے اجنبی کی طرح
جناب مجھ کو ملی آج شہریت کی سند
تم ایک اہل سخن ہو ادب کے تارے ہو
تم اپنے عہد سے لو اپنی اہمیت کی سند
خدا کا شکر ہے اے رامؔ اس زمانے میں
میں زندہ ہوں ہے یہی میری خیریت کی سند
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 652)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.