مجھے نہ دیکھو مرے جسم کا دھواں دیکھو

ابراہیم اشکؔ

مجھے نہ دیکھو مرے جسم کا دھواں دیکھو

ابراہیم اشکؔ

MORE BYابراہیم اشکؔ

    مجھے نہ دیکھو مرے جسم کا دھواں دیکھو

    جلا ہے کیسے یہ آباد سا مکاں دیکھو

    نہ چاٹ جائے کڑی دھوپ سرخیاں لب کی

    شجر کی چھاؤں کسی گھر کا سائباں دیکھو

    محبتوں کی تسلی بہت ضروری ہے

    ستم کے شہر میں اک یار مہرباں دیکھو

    کوئی بھروسہ نہیں ابر کے برسنے کا

    بڑھے گی پیاس کی شدت نہ آسماں دیکھو

    تمہارا وقت نہیں سچ کے بولنے والو

    نہ چپ رہوگے تو کٹ جائے گی زباں دیکھو

    کوئی حسین ابھی راستے سے گزرا ہے

    لگاؤ آنکھ سے قدموں کے جو نشاں دیکھو

    ہنر تو روز ہی بکتا ہے چند سکوں میں

    خرید لے نہ زمانہ تمہیں اماں دیکھو

    نہیں ہے تم میں سلیقہ جو گھر بنانے کا

    تو اشکؔ جاؤ پرندوں کے آشیاں دیکھو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے