مجھے تنہائی کے غم سے بچا لیتے تو اچھا تھا
مجھے تنہائی کے غم سے بچا لیتے تو اچھا تھا
سفر میں ہم سفر اپنا بنا لیتے تو اچھا تھا
شکست فاش کا غم زندگی جینے سے بد تر ہے
جھکانے کی بجائے سر کٹا لیتے تو اچھا تھا
کبھی اشکوں پہ اتنا ضبط بھی اچھا نہیں ہوتا
یہ چشمہ پھر ضرر دے گا بہا لیتے تو اچھا تھا
بھلا کیا فائدہ اب قبر پہ آنسو بہانے سے
اگر ماں باپ کی پہلے دعا لیتے تو اچھا تھا
شکایت سے بھلا ساحلؔ ہوا ہے فائدہ کس کا
غم دل گر ہنسی میں تم چھپا لیتے تو اچھا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.