مجھے تم سے محبت ہو گئی ہے
مجھے تم سے محبت ہو گئی ہے
غم دنیا سے فرصت ہو گئی ہے
ہمارا کام ہے موتی لٹانا
ہمیں رونے کی عادت ہو گئی ہے
جہاں میں قدر و قیمت میرے غم کی
ترے غم کی بدولت ہو گئی ہے
دل شاعر کے نغمات حسیں سے
ترے جلووں کی شہرت ہو گئی ہے
کہاں ہیں مصر کے بازار والے
دلوں کی نصف قیمت ہو گئی ہے
نکلتے ہیں مرے احباب بچ کر
محبت بھی سیاست ہو گئی ہے
جلیلؔ اب دل نہیں ملتا کسی سے
عجیب اپنی طبیعت ہو گئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.