Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منہ ڈھانپ کے میں جو رو رہا ہوں

گویا فقیر محمد

منہ ڈھانپ کے میں جو رو رہا ہوں

گویا فقیر محمد

MORE BYگویا فقیر محمد

    منہ ڈھانپ کے میں جو رو رہا ہوں

    اک پردہ نشیں کا مبتلا ہوں

    کیا ہجر میں ناتواں ہوا ہوں

    تنکا نہ اٹھے وہ کہربا ہوں

    تیری سی نہ بو کسی میں پائی

    سارے پھولوں کو سونگھتا ہوں

    بلبل ہے چمن میں ایک ہم درد

    میں بھی کسی گل کا مبتلا ہوں

    آئینہ ہے جسم صاف اس کا

    کیونکر نہ کہے میں خود نما ہوں

    کہتا ہے یہ مشتری فلک پر

    یوسف ترے ہاتھ میں بکا ہوں

    رخسار وہ رکھ کے سو گیا تھا

    گل تکیوں کو روز سونگھتا ہوں

    خط لکھ کے جو ہے تلاش قاصد

    مانند قلم میں پھر رہا ہوں

    مر جان کہی دیکھ دیکھ وہ ہاتھ

    مہندی کی طرح میں پس گیا ہوں

    اتنی تو جفائیں کر نہ اے بت

    آخر میں بندۂ خدا ہوں

    اب تو مجھے غیب داں کہیں سب

    میں تیری کمر کو دیکھتا ہوں

    گویاؔ ہوں وقت کا سلیماں

    پریوں پر حکم کر رہا ہوں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    منہ ڈھانپ کے میں جو رو رہا ہوں نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے