Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منہ سے پردہ نہ اٹھے صاحب من یاد رہے

نظیر اکبرآبادی

منہ سے پردہ نہ اٹھے صاحب من یاد رہے

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    منہ سے پردہ نہ اٹھے صاحب من یاد رہے

    پھر قیامت ہی عیاں ہے یہ سخن یاد رہے

    چھوڑو اتنی نہ زباں غنچہ دہن یاد رہے

    پھر ہمارے بھی دہن ہے یہ سخن یاد رہے

    کوچہ گردوں میں نہیں ہم جو یہ کوچہ چھوڑیں

    خاک کرنا ہے ہمیں یاں ہی بدن یاد رہے

    عہد آنے کا کیا ہے تو گرہ بند میں دے

    اس سے شاید تجھے اے عہد شکن یاد رہے

    آپ کے کوچے کو ہم کعبۂ مقصود سمجھ

    بھول بیٹھے ہیں سب آرام وطن یاد رہے

    حرف اٹھ جانے کا کہہ بیٹھے ہو اب تو لیکن

    پھر نہ کہیے گا کبھی قبلۂ من یاد رہے

    سو چمن ایک فقط مکھڑے میں اس کے ہیں نظیرؔ

    جب یہ صورت ہو تو پھر کس کو چمن یاد رہے

    مأخذ :
    • Deewan-e-Nazeer Akbarabadi

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے