منہ تکا ہی کرے ہے جس تس کا
منہ تکا ہی کرے ہے جس تس کا
حیرتی ہے یہ آئینہ کس کا
تشریح
آئینے میں شکل تو منعکس ہوتی ہے، لیکن ظاہر ہے کہ وہ بولتی نہیں۔ اس لئے آئینے کو متحیر فرض کرتے ہیں۔ یعنی آئینہ اس عکس کو دیکھ کر حیرت میں پڑ گیا ہے۔ اس مفروضے سے میر نے دو نئے مضمون پیدا کئے ہیں۔ ایک تو یہ کہ آئینے میں ہر آتے جاتے کی صورت کا عکس نظر آتا ہے، گویا آئینہ ہر آنے جانے والے کا منہ تک رہا ہے۔ دوسرا یہ کہ اگر آئینہ ہر ایک کا منہ تک رہا ہے تو یا یہ بات ہے کہ اس نے کسی معشوق کی شکل کبھی دیکھی تھی، اور اب ہر ایک کا چہرہ دیکھتا ہے کہ کہیں وہ معشوق پھر نظر آئے۔ یا پھر یہ بات ہے کہ معشوق کا منہ دیکھ کر آئینہ اس درجہ متحیر ہوا کہ باکل خاموش، چپ چاپ ہر ایک کا منہ تکتا رہتا ہے۔ (حیرانی کے عالم میں یہ اکثر ہوتا ہے) اگر آئینے کو دل فرض کیجئے تو کہہ سکتے ہیں کہ دل نے معشوق حقیقی کا جلوہ کبھی دیکھا تھا، تب سے حیرت میں ہے اور ہر آتے جاتے کا منہ تکتا ہے۔ ایک چھوٹے سے شعر میں اتنے معنی سمونا اعجاز نہیں تو اور کیا ہے؟
شمس الرحمن فاروقی
- کتاب : 100 mashhoor gazalen
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.