Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منہ تکا ہی کرے ہے جس تس کا

میر تقی میر

منہ تکا ہی کرے ہے جس تس کا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    منہ تکا ہی کرے ہے جس تس کا

    حیرتی ہے یہ آئینہ کس کا

    تشریح

    آئینے میں شکل تو منعکس ہوتی ہے، لیکن ظاہر ہے کہ وہ بولتی نہیں۔ اس لئے آئینے کو متحیر فرض کرتے ہیں۔ یعنی آئینہ اس عکس کو دیکھ کر حیرت میں پڑ گیا ہے۔ اس مفروضے سے میر نے دو نئے مضمون پیدا کئے ہیں۔ ایک تو یہ کہ آئینے میں ہر آتے جاتے کی صورت کا عکس نظر آتا ہے، گویا آئینہ ہر آنے جانے والے کا منہ تک رہا ہے۔ دوسرا یہ کہ اگر آئینہ ہر ایک کا منہ تک رہا ہے تو یا یہ بات ہے کہ اس نے کسی معشوق کی شکل کبھی دیکھی تھی، اور اب ہر ایک کا چہرہ دیکھتا ہے کہ کہیں وہ معشوق پھر نظر آئے۔ یا پھر یہ بات ہے کہ معشوق کا منہ دیکھ کر آئینہ اس درجہ متحیر ہوا کہ باکل خاموش، چپ چاپ ہر ایک کا منہ تکتا رہتا ہے۔ (حیرانی کے عالم میں یہ اکثر ہوتا ہے) اگر آئینے کو دل فرض کیجئے تو کہہ سکتے ہیں کہ دل نے معشوق حقیقی کا جلوہ کبھی دیکھا تھا، تب سے حیرت میں ہے اور ہر آتے جاتے کا منہ تکتا ہے۔ ایک چھوٹے سے شعر میں اتنے معنی سمونا اعجاز نہیں تو اور کیا ہے؟

    شمس الرحمن فاروقی

    مأخذ :
    • کتاب : 100 mashhoor gazalen

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے