منتشر ہو کر رہے یہ ایسا شیرازہ نہ تھا
منتشر ہو کر رہے یہ ایسا شیرازہ نہ تھا
خاک ہو جانا مرے ہونے کا خمیازہ نہ تھا
میں بطون ذات میں اور تو خلا میں گم رہا
خاک کے جوہر کا ہم دونوں کو اندازہ نہ تھا
آب پاشی سے رہے غافل شجرکاری کے بعد
اب جو دیکھا ایک پودا بھی تر و تازہ نہ تھا
ہم میں جو آزاد تھا آزاد تر ہو کر رہا
اب وہی بے گھر ہے جس کے گھر کا دروازہ نہ تھا
جبر کے احساس کی آواز تو پہلے بھی تھی
انقلاب قسمت آدم کا آوازہ نہ تھا
- کتاب : Muasir (Pg. 234)
- Author : Habibullah
- مطبع : Maktaba muasir 304 alfaisal palaza, Shahrah qaid-e-azam, lahore
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.