Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مقابل اس در دنداں کے یہ گہر کیا ہے

حکیم آغا جان عیش

مقابل اس در دنداں کے یہ گہر کیا ہے

حکیم آغا جان عیش

MORE BYحکیم آغا جان عیش

    مقابل اس در دنداں کے یہ گہر کیا ہے

    اور عیشؔ لال کی اس لب کے آگے در کیا ہے

    خیال یار میں ہو محو بے خودی ایسا

    مجھے خبر نہیں دل کیا ہے اور جگر کیا ہے

    کہے ہے عشق میں ناصح کہ ہے ضرر دل کا

    جو واقعی ہے ضرر یہ ہے تو ضرر کیا ہے

    کیا ہے نوح کے طوفاں کو تو نے شرمندہ

    ارادہ اب ترا کہہ اور چشم تر کیا ہے

    ملا ہے جس کو حشم قطع ماسوا اللہ

    نظر میں اس کی یہ دنیا کا کر و فر کیا ہے

    تو میری آہ سے سینہ سپر نہ ہو اے چرخ

    تجھے خبر نہیں اس آہ میں اثر کیا ہے

    تو راہ عشق کے صدموں سے مت ڈرا واعظ

    جو سرفروش ہیں اس رہ میں ان کو ڈر کیا ہے

    ہمارا چاک جگر بخیہ گر سیے گا چہ خوش

    یہ چاک وہ نہیں مقدور بخیہ گر کیا ہے

    خیال جس کو رخ و زلف یار کا ہے بندھا

    وہ جانتا ہی نہیں شام اور سحر کیا ہے

    ہے دل کو ناز ترے جس جہان فانی پر

    بتا وہ اور بجز خانۂ دو در کیا ہے

    تو کس گھمنڈ پہ مثل شرر اچھلتا ہے

    خیال دل میں تو کر ہستیٔ شرر کیا ہے

    خدا نے کھولا ہے یہ راز جن پہ عالم میں

    وہ جانتے ہیں کہ ماہیت بشر کیا ہے

    بتوں کو سجدۂ در کے سوا بتا اے عیشؔ

    جہاں میں ہم نے کیا اور عمر بھر کیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے