مسلماں دیکھ کر اب دل کی حیرانی نہیں جاتی
مسلماں دیکھ کر اب دل کی حیرانی نہیں جاتی
کجا سیرت کہ صورت تک بھی پہچانی نہیں جاتی
حدیث غم سنانے سے پریشانی نہیں جاتی
مگر کچھ لوگ ہیں جن کی یہ نادانی نہیں جاتی
جناب شیخ بول اٹھیں بہ ہر مبحث بہ ہر موقع
کہ ان کی خوئے پندار ہمہ دانی نہیں جاتی
سنا سیل تمنا میں ہزاروں شہر دل ڈوبے
مگر پھر بھی تمناؤں کی طغیانی نہیں جاتی
سجایا ہم نے تصویر بتاں سے خانۂ دل کو
مگر با ایں ہمہ اس گھر کی ویرانی نہیں جاتی
محمد مصطفی کی شان رفعت کوئی کیا جانے
جہاں وہ ہیں وہاں تک فکر انسانی نہیں جاتی
کیا لوگوں نے گرد آلود کتنا چہرۂ ماضی
نظرؔ حیرت ہے پھر بھی اس کی تابانی نہیں جاتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.