مسکرانے سے مدعا کیا ہے
کہہ رہے ہیں تمہیں ہوا کیا ہے
پیرہن عدل کا پہن آئی
کون مظلوم ہے جفا کیا ہے
شکوہ کے نام سے ہی برہم ہیں
یہ نہیں پوچھتے گلا کیا ہے
ڈال دی جس کے حوصلہ نے سپر
وہ تنک آرزو جیا کیا ہے
خدمت بندگان حق کے سوا
اس خرابے میں کیمیا کیا ہے
سادگی میں ہزار پرکاری
بانکپن میں چھپا ہوا کیا ہے
عزت نفس رکھ سکو محفوظ
اور اس کے سوا دعا کیا ہے
صاف دو پاٹ آسمان و زمیں
دانہ غافل ہے آسیا کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.