مستقل محو غم عہد گزشتہ ہونا
مستقل محو غم عہد گزشتہ ہونا
ایسے ہونے سے تو بہتر ہے نہ دل کا ہونا
میں ہوں انساں مجھے انسان ہی رہنے دیجے
مت سکھائیں مجھے ہر گام فرشتہ ہونا
دیکھنی پڑتی ہیں ہر موڑ پہ ادھڑی لاشیں
کتنا دشوار ہے اس شہر میں بینا ہونا
اے مصور ذرا تصویر میں منظر یہ اتار
دو کناروں کو ہے دیکھا گیا یکجا ہونا
ہیں فراہم مجھے بے راہروی کے اسباب
زیب دے گا مجھے آوارۂ دنیا ہونا
بستیاں شہر خموشاں کی طرح ہیں آباد
زندہ لوگوں کو لبھانے لگا مردہ ہونا
خود ہی گر جائے گی زندان بدن کی دیوار
روح افسردہ کو بے چین بھلا کیا ہونا
کھا گیا رونقیں پیوند و مراسم کی ندیمؔ
جنس اخلاص کا بازار میں سستا ہونا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.