Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مستقل رنج و الم توڑ کے رکھ دیتے ہیں

فراز حسن پوری

مستقل رنج و الم توڑ کے رکھ دیتے ہیں

فراز حسن پوری

MORE BYفراز حسن پوری

    مستقل رنج و الم توڑ کے رکھ دیتے ہیں

    اچھے اچھوں کو یہ غم توڑ کے رکھ دیتے ہیں

    لاکھ باطل کے ستم توڑ کے رکھ دیتے ہیں

    اہل توحید صنم توڑ کے رکھ دیتے ہیں

    دور حاضر میں رقیبوں کی ضرورت کیا ہے

    دوستوں ہی کے کرم توڑ کے رکھ دیتے ہیں

    پالا جاتا ہے بڑے ناز سے جن کو اکثر

    وہی بیٹے تو بھرم توڑ کے رکھ دیتے ہیں

    غالبؔ و میرؔ سے کہنے کو بچا ہی کیا ہے

    پھر بھی کچھ لوگ قلم توڑ کے رکھ دیتے ہیں

    ان حسینوں پہ یقیں کرنا حماقت ہے فقط

    یہ تو ہر عہد و قسم توڑ کے رکھ دیتے ہیں

    ہم نے تو فتح کے لہرائے وہاں بھی پرچم

    حوصلے بھی جہاں دم توڑ کے رکھ دیتے ہیں

    نیندیں اڑ جاتی ہیں دل ڈوبنے لگتا ہے فرازؔ

    بے وفاؤں کے ستم توڑ کے رکھ دیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے