مضمحل ہونے پہ بھی خود کو جواں رکھتے ہیں ہم
مضمحل ہونے پہ بھی خود کو جواں رکھتے ہیں ہم
ایک سر ہے جس پہ ساتوں آسماں رکھتے ہیں ہم
ہم گریباں چاک لوگوں کو تہی دامن نہ جان
لے قمار عاشقی میں نقد جاں رکھتے ہیں ہم
کوئی تو آخر چلا آئے گا پرسش کے لئے
تو نہ آئے گا تو مرگ ناگہاں رکھتے ہیں ہم
احترام غم سے ہیں سوکھے جزیروں کی طرح
ورنہ ان آنکھوں میں بحر بیکراں رکھتے ہیں ہم
عشق میں ذوق تکلم ہے ہلاکت آفریں
آرزو بھی احتیاطاً بے زباں رکھتے ہیں ہم
مہ وشوں کے عارضوں میں دیکھتے ہیں اپنا عکس
اللہ اللہ اپنا سایہ بھی کہاں رکھتے ہیں ہم
لاکھ ہوں پھیلی ہوئی منزل بہ منزل ظلمتیں
ساتھ اپنے مشعل حسن بتاں رکھتے ہیں ہم
- کتاب : Raqs-e-junuu.n (Pg. 38)
- Author : Zaheer Kashmiri
- مطبع : Mohd Jameel-un-nabi (1982)
- اشاعت : 1982
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.