نہ اپنی بات نہ میرا قصور لکھا تھا
نہ اپنی بات نہ میرا قصور لکھا تھا
شکایتوں سے بھرا خط ضرور لکھا تھا
رسول آئے تو دہشت گروں کے بیچ آئے
اندھیری رات کی قسمت میں نور لکھا تھا
میں چاہتا بھی جو ملنا تو ان سے کیا ملتا
جبیں پہ دور سے دیکھا غرور لکھا تھا
وہ گھر کہ جس میں کسی کو کسی سے انس نہیں
بڑے سے بورڈ پہ دارالسرور لکھا تھا
نقیبؔ کو تھی فقط سرخیوں سے دلچسپی
جو مدعا تھا وہ بین السطور لکھا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.