نہ ارماں بن کے آتے ہیں نہ حسرت بن کے آتے ہیں
نہ ارماں بن کے آتے ہیں نہ حسرت بن کے آتے ہیں
شب وعدہ وہ دل میں درد فرقت بن کے آتے ہیں
پریشاں زلف منہ اترا ہوا محجوب سی آنکھیں
وہ بزم غیر سے عاشق کی صورت بن کے آتے ہیں
بنے ہیں شیخ صاحب نقل مجلس بزم رنداں میں
جہاں تشریف لے جاتے ہیں حضرت بن کے آتے ہیں
نہ رکھنا ہم سے کچھ مطلب یہ پہلی شرط ہے ان کی
وہ جس کے پاس آتے ہیں امانت بن کے آتے ہیں
ستم کی خواہشیں بیخودؔ غضب کی آرزوئیں ہیں
جوانی کے یہ دن شاید مصیبت بن کے آتے ہیں
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 170)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.